جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری کاسلسلہ جاری ہے۔ حملوں سے شہدا کی مجموعی تعداد پچیس ہزار تک پہنچ گئی جبکہ باسٹھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق انیس سے اکیس جنوری کے دوران مختلف اسرائیلی حملوں میں مزید تین سو ترتالیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ پانچ سو تہترافراد زخمی ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این او سی ایچ اے کے مطابق غزہ کیمپوںسمیت مختلف علاقوں میں سترہ لاکھ سے زائدبے گھر افراد موجود تھے۔غزہ کے15مختلف ہسپتالوں نے محدود پیمانے پر دوبارہ کام شروع کردیا ہے تاہم اب بھی کئی ہسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔غزہ میں بے گھر افراد کیلئے انسانی امداد کی فراہمی تاحال مشکلات درپیش ہیں۔
زرائع کے مطابق جنوری کے پہلے دو ہفتوں کیلئے مقررہ انتیس فلاحی مشنوں میں سے صرف 7مشن غزہ میں پہنچائے جا سکے ہیں۔ جس میں زندگی بچانے والی ادویات سمیت صرف بنیادی ضروریات کی چیزیں شامل تھیں۔جبکہ دو دنوں میں رفح او ر کیرم شیلوم راہداریوں سے ادویات، غذا اور دیگر بنیادی اشیا کے صرف تین سو پچیس ٹرک غزہ میں پہنچائے جا سکے ہیں۔ادھر اسرائیلی بمباری کے باعث کیمپوں، ہسپتالوں اسکولوں اور سڑکوں میں موجود لاکھوں بے گھر فلسطینی خوراک اور دواں کی شدید قلت کے باعث مختلف وباؤں کا شکار ہو رہے ہیں۔جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے جنگ بندی کے مطالبے کو پھر مسترد کر دیا۔ جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں بھی حزب اللہ کے دو ارکان شہید ہوگئے