مانسہرہ تھانہ لساں نواب کی حدود میں ہائی سکول کی طالبہ کی نازیبا ویڈیو کیس میں تفتیشی پیش رفت ہوئی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کی سربراہی میں خصوصی تفتیشی ٹیم اس کیس پر روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز کر رہی ہے تاکہ معاملے کی باریک بینی سے تفتیش کی جا سکے۔ خصوصی تفتیشی ٹیم میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن، ایس ایس پی اوگی، ڈی ایس پی کیگل ، کلینیکل سائیکالوجسٹ، لیڈیز پولیس، ٹیکنیکل برانچ اور دیگر ماہر تفتیشی افسران شامل ہیں، جو تمام ممکنہ پہلوؤں سے اس کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
پولیس اس کیس میں ہر پہلو پر کام کر رہی ہے، جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (FIA) اور پراسیکیوشن کی مدد بھی حاصل کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، تمام ریکور کیا گیا ڈیٹا فارنزک کے لیے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (PFSA) بھجوایا جا چکا ہے۔
ملزم کو عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد ایک دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا، جس کے دوران انٹروگیشن مکمل کر کے اب اسے ڈسٹرکٹ جیل مانسہرہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ملزم کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کے لیے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے ذریعے محکمہ تعلیم کو بھی باضابطہ طور پر لیٹر جاری کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او مانسہرہ نے واضح کیا ہے کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی اور اسے قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔