اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، آرمی چیف اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک اور اچھا موقع ہے کہ پاکستان نے سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے 2 سال کے لیے ذمے داری سنبھال لی ہے۔ ان شا اللہ اس دوران پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا اور عالمی سفارت کاری میں اپنی پوری استعداد کے ساتھ شریک ہوگا ۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے کل ایجنڈا ڈسکس کیا تھا کہ پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر کس طرح لانا ہے، وہ تبھی شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے جب ہم سب مل کر امن و امان کو پاکستان کے چاروں صوبوں اور وفاق سمیت گلگت بلتستان و آزاد کشمیر میں مزید بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا بھی مکمل صفایا کرنے کا وقت آ چکا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے چند ہفتوں میں جو کچھ ہوا، اسلام آباد پر جو یلغار اور چڑھائی کی گئی، اس پر سوشل میڈیا میں جو جھوٹ کا طوفان اٹھایا گیا، حالیہ وقتوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ اسے اگر ہم نے ختم نہ کیا تو ہماری تمام کاوشیں دریابرد ہو جائیں گی ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ ملک کی خاطر فورسز جو قربانیاں دے رہی ہیں، یہ رائیگاں نہیں جائیں گی اور جو عناصر ان قربانیوں کو غیر اہم سمجھ رہے ہیں، وہ بہت بڑی بھول میں ہیں۔ ان شا اللہ پاکستان قائم و دائم رہے گا اور ان قربانیوں کے نتیجے میں ہم اتحاد اور عمل کے راستے پر چلتے ہوئے فتنوں کا خاتمہ اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں گے ۔
وزيراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے اندردشمنوں کے سہولت کار موجود ہیں، دشمن کے سہولت کارپاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے سازشوں میں مصروف ہیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دشمن ہمیں نقصان پہنچانے کیلئے کارروائیوں میں مصروف ہے، ہمیں معلوم ہے کہ ملک دشمنوں کو کون کون سے ممالک سہولت فراہم کر رہے ہیں لیکن ہمارا قومی مفاد سپریم ہے، صوبوں کے ساتھ مل کرامن امان کی صورت حال کوبہتربنایا جائے گا ۔