گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے واشنگٹن ڈی سی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو پاکستان کی مالیاتی اور معاشی صورتحال میں بہتری کے بارے میں آگاہ کیا اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اہداف کے حصول کے بارے میں آگاہ کیا۔
مرکزی بینک کے گورنر نے کہا کہ حکومت مستقبل میں آئی ایم ایف کے طویل مدتی پروگرام پر دستخط کرنے کے لیے پر امید ہے۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی ہے اور مارچ میں یہ 20.7 فیصد پر دو سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
مرکزی بینک کے گورنر نے بھی زری پالیسی اور مالیاتی استحکام اور درآمدی فراہمی میں آسانی اور زرعی پیداوار میں بہتری کی عکاسی کرتے ہوئے افراط زر میں کمی کا اندازہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال جولائی سے فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.8 بلین ڈالر سے کم ہو کر 1 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ قانونی ذرائع سے رقوم کی آمد کی وجہ سے ملکی ترسیلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اپریل میں یورو بانڈ میں ایک ارب روپے کی ادائیگی کے باوجود اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر پر مستحکم ہیں۔گورنر نے واشنگٹن میں وفد کو بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رقوم کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔