بھارت میں عام انتخابات کے لیے پہلے مرحلے میں جمعے سے ووٹنگ کا آغاز ہو گیا ہے۔
بھارت میں سات مراحل میں انتخابات ہوں گے۔ جمعے کو پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں کے 102 حلقوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔
جن ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں ان میں اتر پردیش، تمل ناڈو، اتراکھنڈ، منی پور، میگھالیہ، آسام، مہاراشٹر، راجستھان، مغربی بنگال اور نئی دہلی کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے حلقے شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 97 کروڑ ہے۔ ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کی کل نشستوں کی تعداد 543 ہے جن پر کامیاب ہونے والے ارکان آئندہ پانچ سال کے لیے منتخب ہوں گے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سے شروع ہونیوالے پہلے مرحلے میں شامل اہم حلقوں میں اتر پردیش، تامل ناڈو، اتراکھنڈ، منی پور، میگھالیہ، آسام، مہاراشٹر، راجستھان، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر شامل ہیں، اس دوران جن امیدواروں کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے ان میں آٹھ مرکزی وزرا اور دو سابق وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں مغربی اترپردیش کے کئی حلقوں میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے جہاں کسان، جاٹ اور مسلمان خاصی تعداد میں ہیں، ریاست میں سب سے زیادہ 80 سیٹیں ہیں، ان حلقوں میں بی جے پی کے حوالے سے شدید ناراضگی ہے، یہی وجہ ہے کہ بعض علاقوں میں بی جے پی کے امیدواروں کو داخل بھی نہیں ہونے دیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس عام انتخابات سے پہلے بی جے پی نے بھارتی ریاست کیرالہ اور تامل ناڈو پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک کی جنوبی ریاستوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ان ریاستوں کے ایک درجن سے زیادہ دورے کیے ہیں۔
نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کیلئے حزب اختلاف کی دو درجن جماعتوں نے ’انڈیا‘ کے نام سے سیاسی اتحاد تشکیل دیا ہے، بھارت میں حکومت سازی کیلئے لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے 272 پر کامیابی ضروری ہے۔