خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں حملہ آوروں نے پاکستان کسٹمز کے اہلکاروں کو لے جانے والی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چار اہلکار شہید ہو گئے۔
یہ واقعہ درابن کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب اہلکار ڈیوٹی پر تھے، حملہ آور وحشیانہ حملے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ افراتفری کے درمیان وہاں سے گزرنے والی ایک نابالغ لڑکی غیر ارادی طور پر تشدد کا نشانہ بن گئی۔
حکام نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ خوارجی دہشت گردوں کے طور پر شناخت کیے گئے مجرموں کو ان کے بے رحمانہ اقدامات کی مذمت کی گئی ہے، جو ایک بار پھر انسانی زندگی اور اسلام کے اصولوں کے لیے ان کی بے توقیری کو اجاگر کرتے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ، خطے میں سیکورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے، عسکریت پسندوں نے تحصیل کلاچی میں ایک پولیس چوکی کو نشانہ بنایا، جسے صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پسپا کیا تھا۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ لیزر گنوں سمیت جدید ترین ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسند علاقے میں ڈھٹائی سے حملے کر رہے ہیں۔سیکورٹی فورسز کی انتھک کوششیں جاری ہیں کیونکہ وہ دہشت گردی کے خلاف عوام کی جانوں کے تحفظ کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔