تربیلا ڈیم پانی سے تقریباً مکمل طور پر بھر گیا ہے اور اس وقت ڈیم میں پانی کا لیول 1549.20 فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے جو اس کی گنجائش کا 99 فیصد بنتا ہے۔ حالیہ دنوں میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے نتیجے میں ملک کے مختلف ڈیموں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1219.40 فٹ تک پہنچ گئی ہے جو ڈیم کی مجموعی گنجائش کا 76 فیصد ہے۔ اسی طرح راول ڈیم میں پانی کا لیول 1751.70 فٹ، خانپور ڈیم میں 1979 فٹ اور سملی ڈیم میں 2313.90 فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادھر دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ یہاں پانی کی آمد 5 لاکھ 43 ہزار 184 کیوسک جبکہ اخراج 5 لاکھ 7 ہزار 853 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تربیلا کے مقام پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ کے مطابق دریائے راوی کے تمام اہم مقامات پر بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔ تاہم دریائے راوی کے ساتھ ملحقہ نالہ بسنتر میں پانی کی سطح میں کمی دیکھی گئی ہے اور یہاں نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے جہلم، چناب، کابل اور ناری میں پانی کی سطح معمول کے مطابق ہے۔
ڈی جی خان ریجن کے پہاڑی نالوں سنگھڑ، وہواء اور کوڑا میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، جبکہ راجن پور ریجن کے برساتی نالوں میں اس وقت کوئی بہاؤ موجود نہیں۔
دوسری جانب بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ اس سیلابی ریلے نے کئی نشیبی علاقوں کو ڈبو دیا ہے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔