پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے جمعرات کی رات گئے اڈیالہ جیل پہنچنے والی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی سائبر کرائم ٹیم سے ملنے سے انکار کر دیا.
اڈیالہ جیل کے اندر موجود ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نے ایکس پر اپنی متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق ایف آئی اے کی تحقیقات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا، جو پہلے ٹویٹر تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ خان نے ایف آئی اے ٹیم کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی بھی سوال کا جواب وکلاء کی موجودگی میں دوں گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے تحریک انصاف کے بانی کا تحریری جواب لے لیا۔ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے جمعرات کو خان کے سوشل میڈیا پر متنازعہ ٹویٹ پر ان کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد یہ پیشرفت سامنے آئی ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ سابق وزیر اعظم سے منسوب کی گئی تھی، جس میں لکھا تھا: "ہر پاکستانی کو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اصل غدار کون تھا، جنرل یحییٰ خان یا شیخ مجیب الرحمان۔”
تاہم، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس پوسٹ کا خان سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی پوسٹس کا متن نہیں دیکھا۔ گوہر نے بھی ٹویٹ کا دفاع کیا اور کہا کہ اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر کیا گیا ہے۔