قبائلی ضلع کرم میں خیبرپختونخوا حکومت کی کوششیں تاحال کامیاب نہ ہو سکیں اور فریقین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدوں اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود 11ویں روز بھی جھڑپیں جاری ہیں ۔
کرم میں دو قبیلوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں مزید 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں ۔جس کے بعد گزشتہ 11 روز کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں میں مختلف جھڑپوں کے دوران دونوں فریق سے جاں بحق افراد کی تعداد 130 تک پہنچ گئی جبکہ 186 افراد اس دوران زخمی بھی ہوئے ہیں ۔
کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق جھڑپوں سے متاثرہ علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔
جاوید اللہ محسود کا کہنا ہے کہ جھڑپوں سے متاثرہ علاقوں کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی جنگ بندی کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔
دوسری جانب ضلع بھر میں جھڑپوں کے باعث مقامی لوگوں کو اشیائے خوردونوش ،پٹرول اور دوائیوں کی کمی کا سامنا ہے ۔
جھڑپوں کے باعث کرم جانے والی بیشتر سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع بھر میں جاری جھڑپیں روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں ۔