وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے ریلیف پیکیج دیتے ہوئے گھریلو صارفین کے اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کا اعلان کردیا، وزیراعظم نے کہا کہ ہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائےگی اور اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے مختصر خطاب میں کہا کہ حالیہ سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے، انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ سیلاب سے متاثرہ آبادی کے مال ومویشی ، روزگار اور گھروں کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ آبادیوں میں اشیائے خوردونوش اور صحت کی سہولیات کے لیے وفاقی، صوبائی حکومتیں اور عوام اور فوج سب ملکر ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں یہ حتمی فیصلہ کیا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کے تمام گھریلو صارفین کے ایک ماہ یعنی اگست کے بل معاف کیے جارہے ہیں، گھریلو صارفین کو اگست کے بل اب ادا نہیں کرنے پڑیں گے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ میرے بزرگوں، بھائیوں اور بہنوں ہمیں آپ کی مشکلات کا اندازہ ہے، اس مشکل گھڑی میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی وفاقی حکومت اپنے وسائل سے کرے گی اور یہ سیلاب متاثرین کا حق ہے ، کوئی احسان نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ان متاثرہ علاقوں کے وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائےگی اور اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان متاثرہ علاقوں میں زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ بجلی کے صارفین کے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگایا جارہا ہے لہذا ان کے اگست کے بجلی کے بل کے ادائیگی موخر کی جارہی ہے، اگر ان صارفین کے نقصانات کا تخمینہ زیادہ نکلا، تو انہیں مزید ریلیف دینے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے متعلقہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو ضروری ہدایات فوری طور پر جاری کردی گئی ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جو تباہی ہوئی اور جو نقصانات ہوئے، وہاں میرے بزرگ، مائیں بہنیں اور بیٹیاں کھلے آسمان تلے جن مشکلات کا شکار ہیں، ہم ان سے بخوبی واقف ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر آپ کے خادم پاکستان کی جانب سے یہ حقیر سی کوشش ہے جو یقینی طور پر سیلاب متاثرین کے مشکلات میں کمی کا باعث بنے گی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایک بار پھر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہوں اور آپ کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک سیلاب سے متاثرہ ہر شخص کو اس کے گھر میں دوبارہ آباد نہ کرلیں۔