پشاور کی کیپٹل سٹی پولیس پشاور (سی سی پی او) نے صوبائی دارالحکومت میں 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے.
سی سی پی او نے کہا، "یہ فیصلہ عاشورہ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔” اس سے قبل 5 جولائی کو خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے عاشورہ کے موقع پر صوبے کے حساس اضلاع میں موبائل فون سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ماہ صیام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی پلان اور دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
محرم الحرام کے سیکیورٹی پلان اور دیگر انتظامات پر شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کے 14 اضلاع میں محرم کے جلوس اور مجالس نکالی جائیں گی۔ جن میں سے آٹھ اضلاع کو انتہائی حساس اور باقی چھ کو امن و امان اور سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے حساس بتایا گیا ہے۔
اجلاس میں 40 ہزار کے قریب سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی اور فوج کے خصوصی دستے بھی تعینات کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے ہدایت کی کہ محرم کے دوران مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے مختلف فرقوں کے مذہبی رہنماؤں اور منتخب عوامی نمائندوں سے رابطہ کیا جائے۔
7 جولائی کو ضلعی انتظامیہ، پولیس، 111 بریگیڈ اور سول ڈیفنس نے اتوار سے شروع ہونے والے محرم الحرام کے لیے جامع سیکیورٹی پلان کی حتمی منظوری دی۔