خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے اور صوبائی حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کے مطالبات تسلیم کرلیے ہیں ۔
پشاور: مذاکرات کی کامیابی کے بعد لوکل گورنمنٹ ایکشن کونسل کے چئیرمین حمایت اللہ مایار نے بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے ،حمایت اللہ مایار کا کہنا تھا کہ 20 دن ٹائم فریم رکھا گیا ہے، اگر مسائل حل نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا، صوبائی وزیر بلدیات نے مظاہرین کو یقین دہانئی کرائی ہے کہ مسائل کی حل کے لیے وزیراعلیٰ سے اگلے ہفتے میٹنگ کی جائے گی ۔
مئیر پشاور زبیر علی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہمارے حکومت سے معاملات طے پاگئے ہیں، رولز آف بزنس ، فنڈز اور اختیارات پر بات چیت ہوئی ہے، بلدیاتی نمائندوں نے صوبائی حکومت کو 20 دن میں ٹائم فریم رکھا گیا ، اگر مسائل حل نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
وزیر بلدیات ارشد ایوب نے کہا کہ دس ماہ سے بلدیاتی ایکٹ پر کام کررہے ہیں، نظام ایسا ہے کہ اس میں تاخیر ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ سے اگلے ہفتے میٹنگ کی جائے گی، فنڈنگ اور دیگر مطالبات جائز ہیں ان کو حق دینگے، بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی ۔
ارشد ایوب کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے ایکٹ میں ترامیم کریں گے ، صوبائی وزیر بلدیات نے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی مذمت بھی کی ہے ۔