وزارت خارجہ نے ایران کے شہر یزد میں بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی زائرین کی لاشوں کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ قائم کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے جاں بحق ہونے والے پاکستانی زائرین کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر زاہدان میں پاکستان کے قونصلر کو ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ جائے حادثہ پر پہنچ کر زمینی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ترجمان نے کہا،وہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے اور لاشوں کی پاکستان واپسی کا انتظام کریں گے، جن میں سے زیادہ تر صوبہ سندھ کے رہائشی ہیں۔مزید برآں، تہران میں پاکستان کے سفیر اور زاہدان میں قونصلر بھی تہران اور زاہدان میں ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ لاشوں کی بازیابی اور وطن واپسی میں تیزی لائی جا سکے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
ایران کے شہر یزد میں زائرین کو لے جانے والی بس میں حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں کم از کم 32 پاکستانی زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق بدقسمت بس تفتان دہشیر چیک پوائنٹ کے قریب الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔بس میں کل 53 مسافر سوار تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق لاڑکانہ، گھوٹکی اور سندھ کے دیگر شہروں سے تھا۔یاد رہے کہ بدقسمتی سے اس حادثے میں 11 خواتین اور 17 مرد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔