ہزارہ ڈویژن میں افغان مہاجرین کا جعلی شناختی کارڈ پر سرکاری نوکریوں کا انکشاف ہوا ہے ،سیکیورٹی اداروں نے جعلی شناختی کارڈ پر نوکریاں کرنے والے افغان مہاجرین کا گھیرا تنگ کرلیا ، ڈیٹا اکھٹا ہونے کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ۔
مانسہرہ سمیت ہزارہ بھر میں مقیم افغان مہاجرین کے خلاف حکومت نے سخت ترین فیصلے کر لئے ،واپس نہ جانے والے مہاجرین کو اگست کے بعد کرفتار کر کے ڈی پورٹ کیا جائے گا ۔
ہزارہ کے تمام علاقوں میں مقیم افغان باشندوں کے خلاف ڈیڈلائن کے بعد فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے،افغانوں کے پاس رضا کرانا طور پر جانے کے لئے صرف جند دن باقی ہیں ۔
واپس نہ جانے والے مہاجرین کو اگست کے بعد کرفتار کر کے ڈی پورٹ کیا جائے گا، دوسری جانب نادرہ کی طرف سے مانسہرہ ایبٹ آباد ہری پور پشاور مردان اور دیگر اضلاع میں 1656 مشکوک افغان مہاجرین کو نوٹس جاری بھی کردئے جنھوں نے پاکستانی شناختی کارڈ بنا رکھے ہیں ۔
ضلع مانسہرہ میں موجود کئی افغان مہاجرین نے پاکستانی کارڈ بنائے اور غیر قانونی دھندوں میں ملوث ہیں، کئی ایسے ہیں جنھوں نے مختلف طریقوں سے پاکستانی کارڈ بنواکر سرکاری ملازمت بھی شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق مختلف اداروں نے غیر قانونی شناختی بنوانے والے افغان مہاجرین کا ڈیٹا اکھٹا کر لیا ہے جلد ہی کارروائی متوقع ہے ۔