کراچی کی موبائل مارکیٹ میں خطرناک آتشزدگی ھونے کے باعث کئی دکانیں جل گئیں کئی گھنٹوں بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے صدر کی موبائل مارکیٹ میں منگل کی علی الصباح خوفناک آتشزدگی ہوئی ہے جس نے دیکھتے ہی دیکھتے درجنوں دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر بریگیڈ آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی کی گاڑیاں اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے۔ آگ بجھانے کے عمل میں 10 فائر ٹینڈرز اور 2 باؤزرز نے حصہ لیا۔
ریسکیو عملے نے دکانوں کے تالے اور شٹر توڑ کر آگ بجھانے کی کوشش کی اور کئی گھنٹوں بعد آگ پر قابو پایا تاہم درجنوں دکانیں آتشزدگی کے باعث جل گئیں اور دکانداروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا۔
۔آگ گراؤنڈ فلور پر بیٹری کی دکان میں لگی جس نے مارکیٹ کو لپیٹ میں لیا۔ فائر بریگیڈ کچھ تاخیر سے بھی پہنچی آگ بجھانے کے آلات بھی نہیں تھے۔
متاثرہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ رات 3 بجے کے بعد اطلاع ملی کہ مارکیٹ میں آگ لگی ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک بر وقت بجلی بند کر دیتی تو آگ مزید نہ پھیلتی۔ ہم ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکومت ہم کو کسی قسم کا تحفظ نہیں دیتی۔
الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کے صرف گراؤنڈ فلور پر ہی 8 سو سے زائد دکانیں موجود ہیں۔ مارکیٹ میں فائر سیفٹی موجود ہے تاہم آگ بہت تیزی سے دکانوں میں پھیلی اور آگ سے 100 سے زائد دکانیں متاثر ہوئیں۔
دوسری جانب فائر اگر دیکھا جائے تو فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں لگنے والی آگ کنٹرول میں ہے تاہم مارکیٹ میں چھوٹی چھوٹی کئی دکانیں بنی ہوئی ہیں جس کے بعد امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک حصے میں اب بھی آگ بھی آگ لگی ہوئی ہے جس کو بجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آتشزدگی کے باعث درجنوں دکانیں متاثر ہوئیں۔
عملے کے مطابق کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد واضح ہوگا کہ آگ کس وجہ سے لگی۔