Dr Warda Murder Case میں خیبرپختونخوا پولیس نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ضلع ایبٹ آباد میں کارروائی کے دوران قتل کیس میں ملوث ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے مقتولہ کا موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈ بھی برآمد کر لیا ہے۔
ایس پی ایاز خان نے بتایا کہ Dr Warda Murder Case میں تفتیش مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ اسی سلسلے میں ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم عادل کو گرفتار کیا، جو قتل کے بعد شواہد چھپانے میں براہ راست ملوث تھا۔
ایس پی کے مطابق گرفتار ملزم عادل نے وہ گڑھا کھودا تھا جہاں ڈاکٹر وردہ کی نعش کو دفن کیا گیا۔ ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے شمریز کے گھر پر چھاپہ مارا، جہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔
برآمد ہونے والے اسلحے میں راکٹ لانچر کی گولیاں، متعدد رائفلز اور دیگر خطرناک ہتھیار شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت Dr Warda Murder Case کو منطقی انجام تک پہنچانے میں اہم ثابت ہو گی۔
ایس پی ایاز خان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔ پولیس اس دوران مزید تفتیش کرے گی تاکہ Dr Warda Murder Case کے تمام پہلوؤں کو بے نقاب کیا جا سکے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس میں ملوث تمام کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور کسی کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔ Dr Warda Murder Case پر پیش رفت جاری ہے اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


