افغانستان کے دارالحکومت کابل سمیت دیگر شہروں میں گزشتہ رات نامعلوم بمبار طیاروں نے شدید حملہ کیا ہے، ترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں تاہم جانی نقصان نہیں ہوا ۔
حملے کا نشانہ شہید عبدالحق انٹر سیکشن کے قریب ایک بکتر بند گاڑی تھی، جو ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) کے رہنما مفتی نور ولی کو لے جا رہی تھی ۔
رپورٹس کے مطابق گاڑی خاکستر ہو کر رہ گئی، لیکن یہ واضح نہیں کہ مفتی نور ولی زندہ ہیں یا ہلاک ہوئے، نور ولی کے قتل کی متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں جبکہ کالعدم ٹی ٹی پی کے بعض کمانڈرز کی ہلاکت کی اطلاعات بھی موجود ہیں ۔
پاکستانی فوج سے منسلک سوشل میڈیا صفحات نے دعویٰ کیا کہ ان کے دستوں نے کابل میں مفتی نور ولی کی گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا ۔
اطلاعات ہیں کہ یہ حملے کابل کے ساتھ ساتھ پکتیکا، خوست اور ننگز ہار بھی کئے گئے ہیں جہاں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔