شاہراہ بابوسر تھک میں حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کے بعد علاقے کے متاثرین کی بحالی کیلئے تاحال بحالی کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں، متاثرین کو شدیدی مشکلات کا سامنا ہے ۔
دیامر میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد مقامی لوگ حکومت سے شکوہ کررہے ہیں کہ تاحال بحالی کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ لوگ مکئی کے فصلوں کی کٹائی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔
متاثرین سیلاب کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمارے واٹر چینل مکمل تباہ ہو چکے ہیں ہمیں فورا پائپ لائن فراہم کی جائے جس سے ہم اپنی فصلوں اور درختوں کو اور ہمیں پینے کا پانی میسر آسکے ۔
متاثرین کے مطابق سیلاب نے 20 مختلف وادیوں میں ہر طرف تباہی مچا دی، 15 روز گزرنے کے باوجود متاثرہ وادیوں میں لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ موسلادھار بارشوں اور کلاوڈ برسٹ کے نتیجے میں آنے والے اس اچانک سیلاب نے رہائشی مکانات، زرعی زمینیں، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے، مواصلاتی نظام، ڈسپنسریوں، رابطہ پلوں، پن چکیاں، واٹر چینل مکمل تباہ ہو چکے ہیں ۔
متاثرین کھلے آسمان تلے ٹینٹ میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، پینے کے صاف پانی اشیائے خورد ونوش اور دیگر چیزوں کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کا مطالبہ ہے ریلیف آپریشن کو فوری اور تیز کیا جائے، ریلیف آپریشن سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر دیامر کے مطابق بحالی کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے، متاثرین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تباہی بہت زیادہ ہوئی ہے متاثرین کی مشکلات کم کرنے کے لیے تمام حکومتی وسائل بروکار لائے جا رہے ہیں ۔