وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل ہونے والی چترال کی رہائشی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس میں گرفتار ملزم عمر حیات نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کر لیا، ملزم نے بتایا کہ ملاقات سے انکار پر غصے میں آ کر ثنا یوسف کو قتل کیا، سالگرہ پر تحفہ لے کر گیا تھا، لیکن رسپانس نہ ملنے پر قتل کر دیا ۔
اسلام آباد: ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ملزم عمر حیات نے جوڈیشل مجسٹریٹ سعد نذیر کے سامنے دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان قلمبند کروا دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ملزم عمر حیات نے بیان میں کہا کہ ثنا یوسف نے ملاقات سے انکار کیا، جس پر غصے میں آ کر اس نے اسے قتل کر دیا، وہ پہلی بار ملاقات کے لیے گیا تھا، سارا دن انتظار کیا، لیکن ثنا یوسف نے ملنے سے انکار کر دیا اور اسے واپس جانے کو کہا تھا ۔
ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ وہ ثنا یوسف کی سالگرہ پر تحفہ بھی لایا تھا، جو اس نے قبول نہیں کیا، 2 جون کو دوبارہ ملاقات کے لیے بلایا، لیکن پھر بھی ملاقات نہیں ہوسکی، جس پر وہ شدید رنجیدہ ہوا اور غصے میں آ کر اس کے گھر جا کر قتل کر دیا ۔
واضح رہے کہ 2 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا، پولیس نے نامعلوم ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا تھا ۔