وزارت خزانہ نے بدھ کو قومی اسمبلی کو بتایا کہ تاجر دوست سکیم میں 76,259 تاجروں نے خود کو رجسٹر کرایا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اس سکیم کے تحت تاجروں کی رجسٹریشن جاری ہے اور اب تک 76,259 تاجروں کا اندراج ہو چکا ہے۔
لاہور میں 29,735، راولپنڈی میں 11,585، کراچی میں 8,138 اور اسلام آباد کے 6,563 تاجروں نے تاجر دوست اسکیم کے تحت خود کو رجسٹر کرایا ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ مارچ 2024 میں شروع کی گئی تاجر دوست اسکیم ایک رضاکارانہ ٹیکس وصولی کا اقدام ہے جس کا مقصد غیر رجسٹرڈ کاروباروں کو پاکستان کے موجودہ ٹیکس نظام میں ضم کرنا ہے، جیسا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے لازمی قرار دیا ہے۔
اس اسکیم سے قومی خزانے میں سالانہ 400 سے 500 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
ایف بی آر نے تمام غیر رجسٹرڈ ہول سیلرز، ریٹیلرز، ڈیلرز اور دکانداروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس سکیم کے تحت رجسٹر ہوں۔
دریں اثنا، ملک میں تاجر برادری نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکیم کا تعارف "مکمل طور پر نامناسب” تھا اور قائم شدہ طریقہ کار سے انحراف ہے۔یاد رہے کہ تاجر دوست سکیم کے تحت اب تک 76,259 تاجر رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔