قلعہ سیف اللہ کے علاقے تانگہ میں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ثنا مہ جبین کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ نیشنل ہائی وے کے قریب پہاڑی علاقے سے نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق لیویز اہلکاروں نے فوری طور پر جوابی فائرنگ کی جس سے حملہ آور موقع سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے جب کہ ڈی سی مہ جبین اور ان کے ہمراہ تمام لیویز اہلکار حملے کے دوران محفوظ رہے۔
اس سے قبل 26 اگست کو، مسلح افراد نے بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں کم از کم 23 مسافروں کو ٹرکوں اور بسوں سے اتار کر ہلاک کر دیا تھا۔ایس پی ایوب اچکزئی کے مطابق موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شام میں مسلح افراد نے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کو روک کر پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 23 مسافروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ کارروائی کے دوران مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔
ایس پی ایوب اچکزئی کے مطابق فرنٹیئر کور (ایف سی)، پولیس اور لیویز اس وقت لاشوں کو اسپتال منتقل کرنے کا عمل سرانجام دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مثالی انجام سے نہیں بچ سکیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت دہشت گردوں کا پیچھا کرے گی۔