ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں ڈاکوؤں کے حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس کی دو گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 12 اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس کے مطابق 2 پولیس موبائلوں میں 20 سے زائد پولیس اہلکار سوار تھے اور ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد واپس جا رہے تھے۔
پولیس کی گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس گئی تھیں اور ڈاکوؤں نے گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لئے راکٹ لانچرز کا استعمال کیا ۔ پنجاب پولیس کے مطابق حملے میں 6 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 5 لاپتہ تھے جن کو ریسکیو کرلیا گیا ہے اور زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ٹی ایچ کیو صادق آباد منتقل کر دیا گیا ۔
پولیس جوانوں کے ناموں کی لسٹ
ڈاکوؤں کے حملے کا شکار ہونیوالوں میں ایلیٹ فورس پنجاب کانسیٹیلبری اور ریور پولیس کے جوان شامل ہیں۔ لسٹ کے مطابق جوانوں میں محمد عثمان، عمران زاہد، راشد منیر، وسیم سعید شامل ہیں جبکہ نذر عباس ، اجے رام، بیرم رام ، فاروق عبداللہ اور انس بلال بھی حملہ کی زد میں آگئے۔ احمد ساجد ، راجہ کنول ایوب، اسماعیل نبیل بھی واپس آنے والوں میں شامل تھے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی پر زور دیا۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو کچے کےعلاقے میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل کچے میں حملہ آوروں کے کریک ڈاؤن کی نگرانی کریں گے۔