بنوں چھاؤنی پر حالیہ حملے میں پاک فوج کے 8 اہلکار شہید اور 10 دہشت گرد مارے گئے۔
مسلح افواج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے 15 جولائی کی صبح بنوں چھاؤنی پر دہشت گردوں کے حملے کو اس وقت ناکام بنا دیا جب 10 دہشت گردوں نے اس کے دفاع کو توڑنے کی کوشش کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی ایک دیوار سے ٹکرا دی تاہم فورسز نے دہشت گردوں کی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی، حملے میں ایک دیوار تباہ ہو گئی۔
اس کے علاوہ حملے میں آٹھ سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ضلح حسین، حوالدار شہزاد احمد، لانس نائیک سبز علی، سپاہی اشفاق حسین، سپاہی سبحان مجید، سپاہی امتیاز خان اور سپاہی ارسلان اسلم شامل ہیں۔
حملے کے جواب میں، سیکورٹی فورسز نے تیزی سے تمام 10 دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، مزید جانی نقصان کو روک دیا۔ آئی ایس پی آر نے مسلح افواج کی بروقت اور موثر کارروائی کو سراہا جس نے حملے کے دوران متعدد جانیں بچائیں۔
آئی ایس پی آر نے اس گھناؤنے فعل کا ذمہ دار حافظ گل بہادر گروپ کو قرار دیا، جو افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ آئی ایس پی آر نے دہشت گردی کے خلاف عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج افغانستان سے آنے والے تمام خطرات سے ملک اور اس کے عوام کا دفاع جاری رکھے گی۔ اس واقعے کے تناظر میں سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں گے۔