پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی چھ خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیےپولنگ کا عمل جاری ہے۔
دارالحکومت اسلام آباد کی ایک، سندھ کی دو اور بلوچستان کی تین نشستوں پر ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔سینیٹ میں اپنی نشستیں محفوظ کرنے کے لیے، قومی اسمبلی کی اسلام آباد کی نشست پر امیدواروں کو کم از کم 169 ووٹ درکار ہیں، جب کہ سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے امیدواروں کو بالترتیب 57 اور 17 ووٹ درکار ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ سے سینیٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے جام سیف اللہ خان اور محمد اسلم ابڑو امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے نذیر اللہ اور شازیہ سہیل بھی سندھ سے سینیٹ کے امیدوار ہیں۔ اور اسلام آباد، بلوچستان اور سندھ سے سینیٹ کی نشستوں کے لیے ضمنی انتخاب پر پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بلوچستان سے سینیٹ کی 3 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے 7 امیدوار میدان میں ہیں۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے عبدالقدوس بزنجو اور مسلم لیگ ن کے دوستین ڈومکی امیدواروں میں شامل ہیں، جے یو آئی ف کے عبدالشکور خان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے کہدہ بابر اور مبین خلجی بھی امیدوار ہیں۔
دو امیدوار سید محمود شاہ اور میر حربیار ڈومکی بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔یاد رہے کہ سینیٹ کی 6 نشستیں یوسف رضا گیلانی، مولانا عبدالغفورحیدری، نثارکھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفرازبگٹی کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔