خیبر پختونخواہ میں چند گھنٹوں کے دوران چھ مختلف واقعات میں آٹھ بچوں اور چار خواتین سمیت سولہ افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہوئے۔
پشاور پولیس کے مطابق نواحی علاقے بڈھ بیر میں رقم اور جائیداد کے تنازع پر خاندانی جھگڑے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔جائیداد کے تنازع پر خاندان کے رشتہ داروں نے گھر میں گھس کر پانچ بچوں اور چار خواتین (کل نو افراد) کو قتل کر دیا۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔
بڈھ بیر میں ایک اور واقعہ میں زمین کے تنازع پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ ایک الگ واقعہ میں پرانی دشمنی پر پشتخرہ سٹی کے علاقے رنگ روڈ پر متوفی کی گاڑی پر حملے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔دریں اثنا، آبپاشی پر تنازعہ فائرنگ کی شکل اختیار کر گیا، جس کے نتیجے میں شہر کے نواحی علاقے شیخ محمدی میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
اسی طرح دو فریقین کے درمیان نامعلوم مسئلے پر فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔شہر کے علاقے ریگی للمہ میں برساتی نالے سے تین لاپتہ بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ پولیس نے بتایا کہ اہل خانہ نے ناصر باغ پولیس اسٹیشن میں 8 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔ سوگوار خاندانوں کے مطابق بچے گھر سے کھیلنے کے لیے نکلے تھے اور اگلی صبح برساتی نالے میں مردہ پائے گئے۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ مقدمات درج کرنے کے بعد تمام واقعات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔