پشاور میں خیبر ڈیجیٹل کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سپیکر مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ پارٹی میں اختلافات ہیں،جسکا نقصان پارٹی بھگت رہی ہے ۔
سابق سپیکر صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ڈیل کے بغیر خان کی رہائی ممکن نہیں، 9 مئی کے بعد میں خان کے کہنے پر اندر گراؤنڈ ہوا تھا ۔
مشتاق احمد غنی کے مطابق پارٹی میں کچھ قائدین نے مجھے ملک واپس آنے سے منع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین،بیرسٹر گوہر،شیرافضل مروت اور عمر ایوب کے ساتھ رابطے میں تھا،لیکن یہ لوگ مجھے بتا رہے تھے کہ ملک واپس مت آؤ ۔
مشتاق غنی کا مزید کہنا تھا کہ پھر میرے پیچھے ملک سے بھاگنے کا پروپیگنڈہ شروع کردیا، رات گئے تک سپیکرشپ کے لسٹ میں میرا نام شامل تھا،صبح نکالا گیا ۔