ایران امریکا کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ۔ایرنی دھمکی کے بعد امریکا نے شام اور عراق میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے حملوں کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینئر عہدیدار نے بتایا کہ یہ حملے آئندہ آنے والے دنوں میں کیے جائیں گے اور موسم کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا کہ ان حملوں کا آغاز کب سے ہو گا۔امریکی عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ حملے ممکنہ طور پر کب تک کیے جائیں گے تاہم ممکنہ طور پر یہ کارروائی خراب موسم کے دوران کی جائے گی تاہم اس حد تک حدنگاہ کو مدنظر رکھا جائے گا کہ حملوں میں کسی شہری کی ہلاکت نہ ہو
یہ فیصلہ چند دن قبل اردن پر امریکی اڈے پر حملے میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد کیا گیا۔امریکا نے ان حملوں کے بعد الزام عائد کیا تھا کہ ایران کے حمایت یافتہ شدت پسندوں نے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔یہ مانا جا رہا ہے کہ عراق میں اسلامی مزاحمتی فرنٹ نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بارے میں امریکا نے دعوی کیا تھا کہ اسے ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے ہتھیار اور فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔امریکی عہدیداروں نے دعوی کیا کہ حملوں میں جس ڈرون کا استعمال کیا گیا انہیں ایران تیار کرتا ہے۔دوسری جانب ایران نے امریکی بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایرانی سرزمین پر حملہ ہوا تو امریکا کو اسکا بھرپور جواب دیا جائے گا۔