وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چینی شہریوں کی حفاظت اور تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
پاکستان میں چینی کمپنیوں کے نمائندوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزہر اعظم کا کہنا تھا کہ چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کو بزنس ٹو بزنس ارینجمنٹ کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتیں لگانے کی ترغیب دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کے آئندہ دورہ چین کا مرکز سی پیک اور پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے کے لیے ہمیں اپنی افرادی قوت کو بہترین تکنیکی تربیت فراہم کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے جس طرح سے 700 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا وہ ہمارے لیے ایک تحریک ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم برآمدات بڑھانے کے حوالے سے بھی چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی برآمدات چین اور خطے کے دیگر ممالک تک پہنچانے میں اپنے تجربات کی روشنی میں پاکستان کی مدد کرے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان زرعی شعبے میں جدت اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زرعی پیداوار بڑھانے کی حکمت عملی کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے لیے چین کی آئی ٹی انڈسٹری کی مہارت سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے پلانٹ لگانے کی دعوت دیتے ہوئے وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کے تمام مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے پاکستان میں اپنے کاروبار اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔