کے ٹو ٹی وی کا بے حد مقبول اور دلچسپ "دی مشی خان شو” کے تازہ ترین ایپی سوڈ میں ناظرین کو موسیقی، لذیذ کھانوں، اور فکر انگیز گفتگو کا ایک شاندار امتزاج پیش کیا گیا جس نے سامعین کو بغیر کسی وقفے کے پورا شو دیکھنے پر مجبور کر دیا۔
لیجنڈری نازیہ حسن کی سریلی آواز کے ساتھ شو کا آغاز کرتے ہوئے میزبان مشی خان نے شو کی شام کو تفریح سے بھر دیا۔مشی خان نے باضابطہ طور پر کوکنگ سیگمنٹ سے شو کا آغاز کیا۔ ناضرین کو حیران کرتے ہوئے، مشی نے روایتی پاکستانی ڈش، دلیم تیار کرنے کا چیلنج لیا۔ اپنی کھانا پکانے کی مہارت کے ساتھ میزبان نے انتہائی آسان طریقے سے منہ میں پانی بھرنے والی ڈش دیلیم تیار کی۔
شو کے دوران، بہت سارے لوگوں نے کالز کی اور مستقبل کی اقساط میں کیا دیکھنا چاہتے ہیں اس حوالے سے بات کی۔ مشی نے سامعین سے بات چیت کی اور سامعین کی کہانیاں اور پیغامات بھی سنے۔ شو کا بہترین حصہ اس کے مہمان خصوصی فرح ربانی اور ہادی حسن تھے۔ واضح رہے کہ فرح ربانی ایک صحافی ہیں جو تعلیمی خبروں پر بات کرتی ہیں اور ہادی حسن ایک صحافی اور سماجی کارکن ہیں جو بین الاقوامی تعلقات کی خبریں فراہم کرتے ہیں۔
مہمانوں نے اہم موضوعات کے بارے میں بات کی جیسے اسکولوں میں زیادہ بچے منشیات کا استعمال کرتے ہیں اور والدین کو اپنے بچوں پر کس طرح نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جگہیں جہاں لوگ منشیات سے بہتر ہونے کے لیے جاتے ہیں جنہیں ریہیب سنٹر بھی کہا جاتا ہے بعض اوقات مریضوں کے ساتھ صحیح سلوک نہیں کیا جاتا اور حکومت کو ان کی مزید جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت ہے۔
لیکن سب سے اہم موضوع جس کے بارے میں انہوں نے بات کی وہ یہ تھا کہ زہینی مسائل کبھی بھی اس بات کی دلیل نہیں ہوتے کہ آپ پاگل ہیں اور لوگوں کو ماہر نفسیات سے ملنا چاہیے جو ان کی بہتری میں مدد کر سکیں۔ اور ۔ ان کی گفتگو واقعی معلوماتی تھی۔ آخر میں دونوں مہمانوں نے حاضرین کو اپنے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ناظرین کو بڑے خواب دیکھنے اور ان کے حصول کے لیے سخت محنت کرنے کی ترغیب دی۔
"دی مشی خان شو” نے ایک اور زبردست اور دلچسپ قسط پیش کی۔ دیکھنے والے لوگوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ نئی چیزیں سیکھنی کو ملی۔ یہ شو بہت سے لوگوں کو پسند ہونے کی وجہ یہی ہے کہ شو میں نہ صرف اچھی موسیقی بلکہ لذیذ کھانوں کی ترکیبں، اور دلچسپ باتیں بھی ہوتی ہیں۔ لہذا، مزید تفریح، مزید سیکھنے، اور مشی کی مزید مزیدار باتوں کے لیے دیکھتے رہیں "دی مشی خان شو”۔