کے ٹو ٹی وی کے پروگرام "عکس گلگت بلتستان” کے تازہ ترین ایپی سوڈ میں میزبان گل رخ اور نوشابہ نے ایک قابل ذکر مہمان کا استقبال کیا: علومی کریم، گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے پہلے پاکستانی مکس مارشل آرٹس ایم ایم اے فائٹر ہیں۔
علومی کریم شاہین 26 مارچ 1991ء کو پیدا ہوئے۔ ان کی پیدائش کریم آباد ، وادی ہنزہ ، گلگت بلتستان ، پاکستان میں ایم ایم اے لڑاکا کھلاڑیوں کے ایک خاندان میں ہوئی، کریم نے اپنے بھائیوں ، علومی، احتشام کریم اور علی سلطان کے ساتھ مل کر ایم ایم اے جم ، "فائٹ فورٹریس” قائم کیا – یہ جم پاکستان میں ایم ایم اے کے پہلے تربیتی مراکز میں سے ایک ہے۔
علومی کریم نے گلگت بلتستان میں اپنے بچپن کے دنوں کا احوال سنایا۔ علومی ایک ایسے علاقے میں پیدا ہوا جو اپنے شاندار مناظر کے لیے جانا جاتا ہے، کریم کو بچپن میں اسکول میں غنڈہ گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انھوں نے کبھی بھی جوابی کارروائی نہیں کی، اس کے بجائے تصادم سے دور رہنے کا انتخاب کیا۔ اسلام آباد منتقل ہونے سے پہلے انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم گلگت میں مکمل کی، یہاں انہوں نے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ اپنے شاندار تعلیمی سفر کے باوجود، کریم نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام نے مزید تعلیم کے لیے ان کے شوق کو ختم کر دیا۔ اس کے بجائے، یہ مارشل آرٹس کے لیے ان کا غیر متزلزل جذبہ تھا جس نے انھیں مقصد اور سمت کا صحیح احساس فراہم کیا۔
مارشل آرٹس کے بارے میں اپنی ابتدائی دلچسپی کی عکاسی کرتے ہوئے، کریم نے ایک ڈرپوک لڑکے سے ایک ایم ایم اے فائٹر تک کے اپنے سفر کو بیان کیا۔ علومی کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی لڑائی ایک اعصاب شکن تجربہ تھا۔ تاہم، جس وقت وہ رنگ میں داخل ہوئے، تمام گھبراہٹ ختم ہو گئی، اس کی جگہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے لڑنے کے پختہ عزم نے لے لی۔ علومی کریم نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں اب تک نو فائٹ جیتی ہیں اور چھ میں شکست کا سامنا کیا۔
ان کے بڑے بھائی احتشام کریم بھی سابق مکس مارشل آرٹس فائٹر ہیں اور اسلام آباد میں اپنا فائٹنگ کلب چلاتے ہیں۔ ستمبر 2022ء میں علومی کریم نے ایشیا ایم ایم اے کے اہم یونٹ میں بھارتی حریف کے خلاف شاندار فتح حاصل کی۔اگست 2016ء میں فلپائن کے شہر منیلا میں ہونے والے مکسڈ مارشل آرٹس کے مقابلے میں علومی کریم نے بھارت کے یادوندر سنگھ کو زیر کیا، ۔ تیسرے راؤنڈ کے اختتام پر ججز نے متفقہ طور پر علومی کریم کو فاتح قرار دیا، اسکے علاوہ علومی کریم 2015ء میں انڈرگراؤنڈبیٹل مکس مارشل آرٹس میں اکسٹھ کلوگرام کیٹیگری میں بیلٹ بھی جیت چکے ہیں،
پورے انٹرویو کے دوران، کریم نے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ایم ایم فائٹرز کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ ان کی کہانی نے بہت سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جس میں بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح مارشل آرٹس صرف لڑائی سے ہٹ کر طاقت اور اعتماد حاصل کرنے کا ایک طریقہ بن سکتا ہے۔