مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو دہشت گردی اور 9 مئی کے فسادات سمیت سات مقدمات میں مجرم قرار دیا ہے۔
پولیس کے مطابق قریشی کو اپنے خلاف متضاد بیانات اور شواہد کی بنا پر قصوروار ٹھہرایا گیا۔پولیس نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہے اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوث پائے گئے، جو ڈیجیٹل شواہد سے بھی ثابت ہوئے۔ جے آئی ٹی نے قریشی سے اڈیالہ جیل میں پوچھ گچھ کی اور تین بار بیان ریکارڈ کرایا۔
پولیس نے اب عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں قریشی کو ساتوں مقدمات میں قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر چکے ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ شاہ محمود کے خلاف مقدمات سیاسی بنیادوں پر درج کیے گئے اور انہیں بے گناہ ہونے کے باوجود گرفتار کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ 9 مئی کو سابق وزیر خارجہ اپنی اہلیہ کے علاج کے لیے کراچی میں تھے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ شاہ محمود کی ضمانت منظور کی جائے کیونکہ انہیں مقدمات میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔شاہ محمود کے خلاف جناح ہاؤس، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان پر حملوں کے مقدمے سمیت 8 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔