8 فروری کے عام انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں کے امیدوار پوری آب و تاب کے ساتھ میدان میں اتر چکے ہیں،جبکہ آزاد امیدوار بھی انتخابی حلقوں میں سامنے آئے ہیں ۔راولپنڈی شہر کا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 56 انتخابی سیاسی سرگرمیوں کا محور بن گیا ہے
این اے 56 میں کل 11 سیاسی جماعتیں اور 20 آزاد امیدوار سخت انتخابی معرکے کی تیاری کر رہے ہیں۔ آزاد امیدواروں کی قابل ذکر تعداد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نمایاں نمائندگی کے ساتھ سیاسی مدمقابلوں کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔
آزاد امیدواروں میں عوامی مسلم لیگ (کلام دعوت) کے شیخ رشید، پاکستان مسلم لیگ (ن) (شیر) کے حنیف عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی (تیر) کی سمیرا گل، عمران شفیق جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔ جماعت اسلامی (ترازو)، تحریک لبیک پاکستان (کرین) کے سجاد اکبر عباسی، پاکستان عوامی تحریک (موٹرسائیکل) کے محمد ندیم راجہ، جمیعت علمائے کرام کے ضیاء الرحمان امازئی۔ ای اسلام (کتاب)، متحدہ قومی موومنٹ (کائٹ) کے عابد حسین، پاکستان نظریاتی پارٹی (ریلوے انجن) کے عبداللہ عباسی، اور پاکستان یکجہتی پارٹی (ایگل) کے شیرگل میر آمنے سامنے کھڑے ہیں
یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے محمد حنیف عباسی انتخابی عمل سے باہر ہو کراڈیالہ جیل میں تھے اور 2024ء میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اڈیالہ جیل میں ہیں جن کی انتخابی مہم سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق چلا رہے ہیں
اس میدان میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان عوامی تحریک، پاکستان مسلم لیگ (زیڈ)، جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی اداروں سے وابستہ آزاد امیدوار بھی شامل ہیں۔ میدان میں نمایاں رہنماؤں میں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کرنے والے آزاد امیدوار شہریار ریاض (ٹاور) اور دیگر شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق این اے 56 کے علاوہ پنجاب اسمبلی پی پی 16 میں 19 آزاد امیدوار اور 9 سیاسی جماعتیں مدمقابل ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ملک عامر فدا پراچہ، پاکستان تحریک انصاف کے غلام علی خان، مسلم لیگ ن کے ضیاء اللہ، جماعت اسلامی کے سید ظفر محمود، تحریک کے محمد شفیق جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔ -لبیک پاکستان، اور عوامی مسلم لیگ کے زوہیب آفریدی انتخابات میں حصہ لینے والوں میں شامل ہیں۔
اسی طرح پی پی 17 میں 24 آزاد امیدوار اور 9 سیاسی جماعتیں مدمقابل انتخابی جنگ میں مصروف ہیں۔ سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان نظریاتی پارٹی، پختونخوا نیشنل پارٹی، تحریک لبیک، اور پاکستان پیپلز پارٹی شامل ہیں۔ راولپنڈی کی روائتی سیاست میں سبھی امیدوار اپنے سماجی رکھ رکھاؤ اور میل جول میں ہمیشہ نمایاں رہتے ہیں اس حلقے میں ہوم ورک سب کا برابر ہے تاہم پارٹی ووٹ کے ساٹھ ساتھ ذاتی تعلقات کے ووٹ بہت اہمیت کے حامل ہوں گے