پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے غیر قانونی طریقوں سے سنائے جارہے ہیں. انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے فیصلے میں پی ٹی آئی کے وکلا سے متعلق درست نہیں لکھا، پی ٹی آئی وکلا عدالت میں ہر وقت موجود ہوتے ہیں انہیں موقع نہیں دیا جارہا
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وکلا موجود تھے لیکن درخواست کے باوجود موقع نہیں دیا گیا، جج نے ملزمان کے 342 کے بیانات اپنے موبائل فون میں دکھائے۔ان کا کہنا تھا کہ جج صاحب نے فیصلے میں پی ٹی آئی کے وکلا سے متعلق درست نہیں لکھا، پی ٹی آئی وکلا ہر وقت عدالت میں موجود ہوتے ہیں اور ہر تاریخ پر پیش ہوتے ہیں، انہیں موقع نہیں دیا جارہا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے غیر قانونی طریقوں سے سنائے جارہے ہیں، جو وکلا دیے گئے ان کے پاس کچھ نہیں تھا، وہ وکلا ہمارے خلاف پیش ہوتے رہے اور پراسیکیوشن کی ٹیم کا حصہ تھے
ان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کیس سے دور دور تک کوئی لینا دینا نہیں ہے،پورا ریکارڈ دیکھ لیں، انہوں نے نہ کوئی گفٹ خریدا اور نہ ہی بیچا، سزا اور جرمانہ صرف سیاسی انتقامی کاروائی ہے۔