پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 3 سال میں ملک مستحکم کریں گے لیکن 3 سال بعد حکومت دوسری جماعت کو دینا دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔
پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اکثریت ہمارے پاس ہے، وزارت عظمیٰ ن لیگ کا حق ہے، تین سال میں ملک مستحکم کریں گے، تین سال بعد حکومت دوسری جماعت کو دینا دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہو گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو انتخابی نتائج قبول ہیں، پی ٹی آئی ہمیشہ الیکشن نتائج پر مسئلہ کرتی ہے. انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں میں ہماری قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے، کچھ آزاد امیدوار ہماری جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جب ملک مستحکم ہوجائے گا تو حکومت دوسری جماعت کو دینا دانش مند فیصلہ نہیں ہوگا، اکثریت ہمارے پاس ہے، ن لیگ کا حق بنتا ہے وزیراعظم ہمارا ہو، میاں صاحب کا جذبہ دیکھ کر میرا اعتماد بھی بحال ہوا، ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات اچھی ہوئی، ایم کیو ایم کے ساتھ بہت زیادہ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب کو مثال بنائیں گے، ہم بتائیں گے کہ صوبوں میں کس طرح حکومت اور انتظامات چلائے جاتے ہیں ، ہم پنجاب کی حکومت کو بہتر بنائیں گے. خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ کہیں نا کہیں کوئی کوتاہی ہوئی ہے، کوئی کمی رہ گئی ہو تو وہ ہم حکومت میں آکر عوام کی خدمت اور ریلیف دے کر پوری کریں گے