پاکستان اور تاجکستان نے موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے جو مشترکہ تاریخ، ثقافت، جغرافیائی مناسبت اور مشترکہ عقیدے پر مبنی ہیں۔
یہ مفاہمت آج دوشنبہ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ہوئی۔ دو طرفہ محاذ پر، دونوں رہنماؤں نے تجارت اور معیشت، سرمایہ کاری، روابط، ثقافت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، دفاع، انسانی امداد، پارلیمانی تبادلوں اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے جو پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو طویل المدتی اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر لے جاتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات میں اپ گریڈیشن سے کثیر جہتی تعاون کو مزید وسعت دینے کے مواقع کے نئے راستے کھلیں گے۔
دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کے لیے، دونوں فریقوں نے ہوا بازی، سفارت کاری، تعلیم، کھیل، عوام سے عوام کے روابط، صنعتی تعاون اور سیاحت کے شعبوں میں متعدد معاہدوں/ایم او یوز پر دستخط کیے۔
وزیراعظم نے تاجکستان کے صدر کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو تبدیل کرنے کی بھارتی حکومت کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے غزہ میں جاری صورتحال پر بھی اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا جہاں اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تشدد کے خاتمے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کوششوں کو دوگنا کرے۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف تاجکستان کے صدر کی دعوت پر تاجکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ وزیراعظم کے دورے نے اعلیٰ سطح پر باقاعدہ دوطرفہ مصروفیات کے تسلسل کو تقویت دی ہے اور یہ دونوں برادر ممالک کے درمیان دیرینہ اور کثیر جہتی تعلقات کو اگلی سطح پر لے جانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
قبل ازیں دوشنبے کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تاجکستان کے وزیراعظم قاہیر رسولزادہ نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ احترام اور یکجہتی کے اظہار میں، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے تاجکستان کی قومی یادگار اسماعیلی سومونی کے مجسمے پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔