چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے احتجاج کی اجازت نا دینے کے عدالتی حکم کے باوجود دارالحکومت میں احتجاج ہونے پر توہین عدالت کے درخواست کی سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود احتجاج کرنے پر پی ٹی آئی سمیت سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنا ن اسلام آباد آئے اور نظام زندگی مفلوج کر دیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ حکومت اور انتظامیہ اسلام آباد میں امن و امان برقرارنہیں رکھ سکے، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹسز جاری کرکے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 21 نومبر کو پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انتظامیہ کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیا تھا مگر پی ٹی آئی نے اس کے باوجود احتجاج کیا اور حکومت مظاہرین کو اسلام آباد آنے سے روک نہیں سکی ۔