فزکس کا پرچہ شروع ہونے سے 40 منٹ قبل سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر لیک ہو گیا ۔ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی (BESK) کا حل شدہ امتحانی پرچہ واٹس ایپ گروپس میں گردش کر تا رھا۔
میٹرک بورڈ کے امتحانات 7 مئی سے شروع ہونے کے بعد سے مختلف بدعنوانیوں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں جن میں امتحان کے وقت سے پہلے تقریباً تمام پیپرز کا لیک ہونا بھی شامل ہے۔ اس دوران کچھ امتحانی مراکز میں گنجائش سے زیادہ ہجوم ہو گیا اور شاگرد زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہو گئے۔
محکمہ سندھ کے بورڈز اور یونیورسٹیز نے بی ایس ای کے چیئرمین کو بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سے قبل 7 مئی کو امتحان کے دن 9ویں جماعت کا کمپیوٹر سائنس کا پرچہ مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر لیک ہوا تھا۔بی ایس ای کے کے ترجمان نے کہا تھا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا پیپر جعلی تھا یا اصلی۔ گریڈ 9 اور 10 کے امتحانات 7 مئی کو شروع ہوئے تھے۔ طلبا کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ امتحانات کے دوران موبائل فون ساتھ نہ لائیں۔ صبح کی شفٹ میں سائنس گروپ کے پیپرز لیے جا رہے ہیں جبکہ جنرل گروپ کے پرچے دوسری شفٹ میں لیے جا رہے ہیں۔