گلگت بلتستان میں گلشیائی جھیلوں کے پھٹنے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے اور اس قدرتی آفت کے نتیجے میں مزید دو مکانات متاثر ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گلگت کے علاقے میں ششپر گلیشیئر کے پگھلنے سے پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 14 اگست سے 21 اگست تک گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جو صورتِ حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کام جاری ہیں۔ گلمت گوجال کے مقام پر شاہراہ ریشم کی بحالی تیزی سے کی جا رہی ہے، تاہم شاہراہ کے دونوں اطراف مسافر گاڑیاں سڑک کھلنے کی منتظر ہیں۔ ترجمان کے مطابق متاثرہ افراد کو عارضی طور پر لکڑی کے پل اور متبادل راستوں کے ذریعے دوسری طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے تمام ضلعی انتظامیہ کو بحالی کے کاموں میں مزید تیزی لانے کی ہدایت دی ہے۔ ضلع شگر، غذر، ہنزہ، گوجال گلمت، دینور، استور، دیامر اور دیگر متاثرہ علاقوں میں ایریگیشن چینلز، صاف پانی اور بجلی کی فراہمی کے نظام، اور رابطہ سڑکوں کی بحالی پر ہنگامی بنیادوں پر کام ہو رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والی سیلابی تباہی نے گلگت بلتستان کے جغرافیہ کو شدید متاثر کیا ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ، دریائی کٹاؤ اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم حکومت اور مقامی انتظامیہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔