گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا رواں مالی سال کا دوسرا اجلاس 24 تا 25 ستمبر 2024 کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ کیپٹن (ر) مشتاق احمد کی زیر سربراہی منعقد کیا گیا۔اس اجلاس میں مجموعی طور پر 140 کے قریب ترقیاتی منصوبوں پر غوروخوص کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی 8 ارب 24 کروڑ 7 لاکھ مالیت کے 125 اہم منصوبوں کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں جو اہم منصوبے منظور کئے گئے ہیں ان میں گلگت بلتستان میں موٹر وہیکل رجسٹریشن اور ٹیکسیشن مینجمنٹ سسٹم کے قیام سمیت گاڑیوں کے معائنے اور سرٹیفیکیشن کے منصوبے وغیرہ شامل ہیں۔ ان منصوبوں کے ذریعے حادثات کی روک تھام کیلئے تمام گاڑیوں کی فٹنس، مرمت اور سرٹیفیکیشن کو یقینی بنایا جائیگا اور اس کے ساتھ ہی اس حوالے سے قانون پر سختی سے عمل درآمد بھی کیا جائے گا۔
اس اجلاس میں محکمہ تعلیم کے 41 اہم منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جس کے تحت اسکولوں میں ایس پی ایس اساتذہ کی تعیناتی کا عمل میں لانے، سکولوں کو تعمیر کرنے اور اپ گریڈیشن سمیت انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کا کام کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی خصوصی بچوں کے لئے سکل ڈویلپمنٹ سنٹر کو قائم کرنے اور تعلیم سے محروم بچوں کے لئے بھی منصوبے بنائے گئے شامل ہیں۔
اس اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے منظور کئے گئے اہم منصوبوں میں گلگت بلتستان میں آٹزم انسٹی ٹیوٹ کا قیام، گلگت بلتستان بھر میں ہسپتالوں کو تعمیر کرنا، ڈسپنسریوں کی اپ گریڈیشن کرنا اور ناپید کو سہولیات فراہم کرنا، ڈاکٹرز اور دیگر الائیڈ سٹاف کی فراہمی، پی ایچ کیو ہسپتال اور اس کے ساتھ ہی آر ایچ کیو ہسپتال میں صحت کے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن سمیت ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں سی ٹی اسکین مشین تنصیب کرنے کے منصوبے بھی شامل کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کے 85 کروڑ 42 لاکھ مالیت کے سڑکوں کی میٹلنگ اور پلوں کی تعمیر کے 14 اہم منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات نے اظہار خیال کرتے ہوئے تمام محکموں کے ذمہ داروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ پروجیکٹ کے PC-I کی تیاری سے پہلے مناسب مقامات کا تعین کریں تاکہ اس کے باعث عوامی نوعیت کے منصوبے تاخیر کا شکار نہ ہوں اور اس کے ساتھ ہی بروقت تکمیل کیلئے موثر اقدامات بھی بروئے کار لائے جاسکیں۔
مزید ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات نے کہا کہ تمام محکمے ترقیاتی منصوبوں کی بہتر اور بروقت تکمیل کے لئے ٹائم لائیز پر سختی سے عملدر آمد کو یقینی بنائیں۔