مانسہرہ میں بارش نے تباہی مچادی، شدید بارشوں سے مہ نور برساتی نالے میں طغیانی کے ساتھ ملبہ بھی علاقے کے لئے عذاب بن گیا، نالے میں آنے والے ملبے سے دریائے کنہار کا بہاؤ رک گیا اور قریب جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے جس سے مہانڈری بازار ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
گزشتہ روز اس سیلابی ریلے سے جہاں متعدد دکانوں اور مکانات کو نقصان پہنچا وہیں مرکزی پل بھی اس میں بہہ گیا، ضلعی انتظامیہ نے عوام کیلئے اس کا متبادل راستہ بنایا ، مگر وہ بھی سیلاب کے آگے ٹک نہ سکا اور ریلے کی نذر ہو گیا۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دریائے کنہار پر بننے والی جھیل کے باعث مہانڈری بازار ڈوبنے کا خطرہ ہے، تاہم ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ خطرے کے پیش نظر جھیل کنارے 9 ہوٹلز خالی کرالیے ہیں۔اس دوران ایک ہوٹل میں جھیل کا پانی بھی داخل ہو گیا اور دکانوں میں پانی بھر جانے سے 4 دکانیں بہہ گئیں۔مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر جھیل کو توڑا نہ گیا تو مہانڈری بازار مکمل ڈوب سکتا ہے۔ دوسری جانب موسمی صورتحال اور سیلابی تباہ کاریوں کی بدولت پولیس نے وادی کاغان سے سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیوں کے قافلے چلاس کے راستے سے واپس روانہ کردیے۔