وزیراعلی خیرپختونخوا کا،تعلیم کارڈ کو چترال اپر سے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر فوری شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
پشاور وزیراعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے،تعلیم کارڈ کو چترال اپر سے پائک پراجیکٹ کے طور پر فوری شروع کرنے کے احکامات دیتے ہوئے محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم اور محکمہ خزانہ کے حکام کو تیاری جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
وزیر اعلی سردار علی امین خان گنڈا پور نے ، تعلیم کارڈ کو ایک وڈنری پروجیکٹ قرار دیا جس کا مقصد طلباء کو معروف اداروں سے معیاری تعلیم تک رسائی کے قابل بنانا ہے ۔ انہوں نے اس منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے وسائل کو تیزی سے متحرک کرنے اور ضروری انتظامات کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ محکمہ تعلیم اور خزانہ کو خصوصی طور پر ہدایت کی گئی کہ وہ اس مقصد کیلئے درکار تقاضوں اور انتظامات کو کم سے کم وقت میں مکمل کریں۔ وزیر اعلی خیر تو کھا نے کہا ہے کہ پسماندہ ضلع سے تعلیم کارڈ کا اجراء کر رہے ہیں، بہترین نتائج کے لئے منصوبے کو پہلے چترال اپر سے پائک کیا جائے گا، دیگر ضلعوں تک مرحلہ وار وسعت دی جائے گی ۔ سردار علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ ہماری حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہوگا، مستقبل کے نوجوانوں پر یہ ہماری حکومت کی سب سے بڑی انو مت ہوگی۔
اپر چترال سے پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ چیف سیکرٹری بندیم اسلم چوہدری کی بریفنگ کے بعد کیا گیا، جنہوں نے وزیر اعلی کی ہدایت پر بالائی چترال میں گلیشیر پھٹنے کے واقعے کے بعد صور تحال کا جائزہ لینے کے لیے چترال اضلاع کا دورہ کیا۔ وزیر اعلی نے چترال میں بے گھر ہونے والے خاندانوں کی مدد کے لیے قلیل اور طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضروریات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ تباہی سے متاثرہ افراد کو رہائش فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ آپشنز تلاش کریں ۔
انہوں نے طویل مدتی بحالی کے لیے ایک پائیدار منصوبہ بھی لازمی قرار دیا اور اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔اجلاس میں دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ حالیہ بورڈ امتحانات میں ٹاپ سکور کرنے والی طالبہ سے کیے گئے وعدے کے مطابق، وزیر اعلی نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ طالبہ کے آبائی ضلع شانگلہ میں سکول کے قیام کو تیز کیا جائے۔ یادر ہے کہ تقسیم انعامات کی تقریب کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ شانگلہ سے تعلق رکھنی والی طالبہ کو گاونوں میں اسکول نہ ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ تعلیم حاصل کرنے کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا پڑا اور بالآخر امتحانات میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی ۔ اس سارے در تحال میں والد نے بیٹی کو بھر پور سپورٹ کیا ۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے ایسے علاقوں کو خصوصی توجہ دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔