مظفرآباد کی 25 بڑی مارکیٹوں کے تاجروں نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی 5 فروری کو آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال کی حمایت کریں گے۔
مظفرآباد کے تاجروں کے صدر شوکت نواز میر نے سینٹرل پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا پہلا اور سب سے اہم مطالبہ آزاد جموں و کشمیر کو اصل پیداواری لاگت پر بجلی فراہم کرنا تھا جیسا کہ آئین پاکستان میں بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ واپڈا نے آزاد جموں و کشمیر سے 2.40 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی خریدی اور تقسیم کار کمپنیوں کے ذریعے 37 سے 50 روپے فی یونٹ کے حساب سے علاقے کو واپس فروخت کی۔ انکا کہنا تھا کہ اگر حکومت واقعی کشمیری عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرنا چاہتی ہے تو پیداواری لاگت پر اسے بجلی فروخت کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال سبتمبر میں، آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے بے تحاشہ زیادہ بلوں کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف پورے خطے میں احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں میں ہزاروں لوگوں نے حصہ لیا تھا۔ اس دوران آزاد جموں و کشمیر کے بڑے شہروں اور قصبوں میں بازار بند رہے جب کہ پورے خطے بالخصوص کوٹلی، میرپور اور پونچھ اضلاع میں ہر قسم کی گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔ ہڑتال کی کال عوامی ایکشن کمیٹی نے آزاد جموں و کشمیر کے سات اضلاع میں دی تھی۔ تاجر تنظیموں، ٹرانسپورٹرز اور وکلاء سمیت تمام تنظیموں نے ہڑتال کی اور احتجاج میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ آئندہ ہڑتال کی کال 5 فروری کو دی گئی ہے۔