اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کی صورتحال پر اعلی سطح اجلاس ہوا۔ جس میں اسلام آباد میں انتشار و فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی اور انکے خلاف موٴثر کاروائی کیلئے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کردی گئی ۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور سیکیورٹی فورسز کے نمائندے بھی اس ٹاسک فورس میں شامل ہونگے۔
اجلاس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، اعظم نذیر تارڑ، مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف، سینئیر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق ٹاسک فورس یہ یقینی بنائے گی کہ 24 نومبر کو انتشار پھیلانے میں ملوث مسلح افراد اور پر تشدد واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی تاکہ انہیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے۔
وزیرِ اعظم نے ملک میں آئندہ کسی بھی قسم کے انتشار و فساد کی کوشش کو روکنے کیلئے وفاقی انسداد فسادات فورس بنانے کا فیصلہ کیا، انسداد فسادات فورس کو بین الاقوامی معیار کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور سازو سامان سے لیس کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی فرانزک لیب کے قیام کی منظوری دے دی گئی جو ایسے واقعات کی تحقیقات و شواہد اکٹھا کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنائے گی۔
اجلاس میں اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی پراسیکیوشن سروس کو مضبوط کرنے اور افرادی قوت بڑھانے کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہے.پاکستان کے استحکام اور ترقی کے دشمنوں کے مزموم مقاصد کامیاب نہیں ہونے دینگے، خیبر پختونخوا بہادر و غیور عوام کا صوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر انتشاری، پر امن اور غیور پشتونوں کی نمائندگی نہیں کرتے، 24 نومبر کی لشکر کشی کو خیبر پختونخوا سمیت تمام پاکستانیوں نے مسترد کر دیا، پاکستان کے تحفظ اور اسکی معاشی و قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے سب کو مل کر ایسی مزموم کوششوں کو روکنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کے پی سے آئے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشہ لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا۔ یہاں حالات خراب کرنے کے لیے خیبرپختون خوا سے ایک لشکر ہر طرح سے لیس ہوکر آیا تھا، احتجاج کے دوران جتھے نے ہر طرح سے توڑ پھوڑ کی جس سے معیشت کو نقصان پہنچا،وہ تماشا لگایا جسے میں الفاظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یعنی تخریب انصاف کی کے پی میں حکومت ہے مگر اس کی پارا چنار میں کوئی توجہ نہیں ہے جہاں سو سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، وہاں خونریزی بند کرانے کے بجائے ان کی توجہ اسلام پر چڑھائی کرنے اور وہاں خون بہانے پر ہے۔