ہر گزرتے دن کے ساتھ جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں شدت آرہی ہے۔غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ تھم نہ سکا۔صہیونی فوج کے حملوں سے ایک روز میں 132فلسطینی شہید سینکڑوں زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہونی فورسز کی جانب سے رفاہ کے ہسپتالوں، سکول اور گھروں پر تازہ حملوں میں 2خاندانوں کے 11افراد سمیت 25فلسطینی شہید ہوگئے۔24گھنٹوں میں 132 فلسطینی اسرائیلی دہشتگردی کا نشانہ بنے۔صیہونی افواج کے معراج اور خان یونس میں بھی حملے جاری ہیں جس کے باعث شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کیلئے زندگی جہنم بنا دی ہے۔
یہاں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں۔سات اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری سے اب تک چوبیس ہزار ایک سو افراد شہید جبکہ اکسٹھ ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔سینتیس ہزار سے زائد عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہیں۔غزہ میں پانی اور غذائی بحران کے بعد اب موسمی بیماریوں نے سراٹھالیا ہے۔ادھر عرب اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائی کی۔صیہونی فورسز نے حماس کے شہید رہنما صالح العاروری کی دو بہنوں 52سالہ لال العاروری اور 47سالہ فاطمہ العاروری کو حراست میں لیا۔شہید صالح العاروری کے بہنوئی نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے ریاست کے خلاف دہشتگردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کر کے فیملی کی دو خواتین سمیت دیگر افراد کو حراست میں لیا ہے