ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے’روبوٹ آئین‘تحریر کرلیا ہے تاکہ روبوٹس سے آئے دن ہونے والے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کی کوشش کرے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمپنی کو امید ہے کہ روبوٹکس ڈویژن ایک دن ایک ایسا روبوٹ تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا جو گھر صاف کرنے یا کھانا بنانے جیسے حکم کی تعمیل کرسکے لیکن اس طرح کا حکم خطرناک ثابت ہوسکتا ہے یعنی کسی روبوٹ کو شاید یہ معلوم نہ ہو کہ گھر کا کام کس طریقے سے کیا جاتا ہے وہ ہدایات پر گھر کے مالک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں نئی پیش رفتوں کا ایک مجموعہ کپنی کی جانب سے متعارف کروایا ہے، جس سے اسے امید ہے کہ ایسے روبوٹ تیار کرنا آسان ہوجائے گا جو (انسانوں کو) بغیر کوئی نقصان پہنچائے اس طرح کے کاموں میں مدد کر سکیں گے۔
مزید یہ کہ آٹو آر ٹی نامی نیا سسٹم متعارف کروایا گیا یے جو سسٹم روبوٹ میں نصب کیمروں سے ڈیٹا لیتا ہے اور اس کو وژوئل لینگوئج ماڈل میں بھیج دیتا ہے، جو ماحول اور اس میں موجود چیزوں کو سمجھتے ہوئے الفاظ میں بیان کرسکتا ہے۔
ہیی ڈیٹا بعد میں ایل ایل ایم میں بھیجا جاتا ہے جو ان الفاظ کو سمجھ کر، ممکنہ کاموں کی فہرست بناتا ہے اور پھر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کن کاموں کو انجام دیا جانا چاہیئے۔
کپنی نے یہ بھی یاد کروایا ہے کہ لوگ یہ بات واضح رکھیں کہ ان روبوٹس کے محفوظ رویہ اختیار کرنے کی یقین دہانی کے بعد ہی ان روبوٹس کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔