افغانستان کی طرف سے چترال بشمول دیگر پاک افغان بارڈر پر بِلا اشتعال فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپور جواب دیتے ہوئے کئی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا، افغان طالبان کئی لاشیں اور پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے خیبر پختونخوا میں پاک افغان سرحد انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر اور چترال میں بلا اشتعال فائرنگ کی، ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے بلوچستان میں بارام چاہ کی سرحد پر بھی شدید فائرنگ کی گئی ۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی شدید فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا بھی تھا، جسے پاک فوج نے فوری طور پر ناکام بناتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی ہے ۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی چوکس اور مستعد پوسٹوں کی جانب سے تیزی کے ساتھ بھرپور اور شدید جواب دیا گیا، پاک فوج نے فوری طور پر شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغانی پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا ۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی چوکس اور مستعد پوسٹوں کی جانب سے تیزی کے ساتھ بھرپور اور شدید جواب دیا گیا جو اب بھی جاری ہے، پاک فوج نے فوری طور پر شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغانی پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا ۔
پاکستان نے طالبان کے منوجیا کیمپ بٹالین ہیڈ کوارٹرپر کامیاب اسٹرائیک کی اور منوجیا کیمپ بٹالین ہیڈ کوارٹرمکمل طور پرتباہ کر دیا گیا، کیمپ میں موجود درجنوں طالبان سپاہی اور خارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی بروقت کارروائی سے افغانستان کی متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ، درجنوں افغان فوجی اور خارجی دہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔
پاک فوج کا 19 افغان پوسٹوں پر قبضہ: ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے کارروائی کے دوران افغان فورسز کی 19 اہم سرحدی پوسٹوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان حدود سے پاکستان پر ہونے والی گولہ باری اور فائرنگ کے جواب میں رات گئے سے جاری جوابی آپریشن میں پاک فوج نے نہ صرف اہداف کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا بلکہ ان پوسٹوں پر بھی قبضہ کر لیا جہاں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا ۔
زیرِ قبضہ پوسٹوں پر آگ اور تباہی کے واضح مناظر دیکھے جا سکتے ہیں، جبکہ متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں،پاک فوج نے باجوڑ کے سامنے کنڑ افغان پوسٹ تباہ کردی گئی، پوسٹ میں آگ لگی ہوئی نظر آ رہی ہے، افغان پوسٹ کو مکمل طور پر جلتے اورتباہ ہوتے دیکھاجاسکتاہے ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق طالبان اپنی متعدد پوسٹیں چھوڑ کر بھی فرار، لاشیں بکھری ہوئی ہیں، افغانستان کی جانب سے یہ جارحیت اُس وقت کی جا رہی ہے جب افغان وزیر خارجہ ہندوستان کا دورہ کر رہا ہے ۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر کے قریب موجود خوارج اور داعش کے دہشت گرد کیمپوں اور ٹھکانوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ نشانہ بنایا جاررہا ہے جبکہ افغان فورسز کئی علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں ۔
پاکستان کی جانب سے آرٹلری، ٹینکوں، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، اسکے علاوہ داعش اور خوارج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا ۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دورانِ میلا اور ترکمانزئی کیمپس کو ہدف بنا کر تباہ کیا گیا جبکہ خرلاچی سیکٹر میں ویڈیو میں پاکستانی فورسز افغانی پوسٹوں کو درست نشانے پر مارتی دکھائی دے رہی ہیں۔ مزید براں، افغان جنڈوسر پوسٹ بھی مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں ۔
ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ کارروائیوں کے دوران پاکستانی فورسز انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں تاکہ صرف وہی اہداف نشانہ بنائے جائیں جو براہِ راست پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں اور غیرجانبدار یا سویلین اہداف کو ممکنہ حد تک محفوظ رکھا جائے ۔