وزیراعظم شہباز شریف کے زیرصدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی ، دوسری جانب اجلاس کے شرکا سے اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہدا نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی ہے، اب فیصلے کا وقت آچکا ہے، اب دہشت گردی سے متعلق ٹھوس فیصلے کرنے ہیں ۔
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس ، اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے سعودی عرب، قطر، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور ملائیشیا کے سرکاری دوروں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا ۔
دوران اجلاس وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی سٹریٹجک دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی۔اس موقع پر کابینہ اراکین نے پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا ۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناقابل پرواز ہوائی جہازوں (8 سیسنا اور 7 فلیچر) کو تعلیمی، یادگاری یا نمائش کے مقاصد کے لیے مختلف اداروں کو عطیہ کرنے کی منظوری دے دی ۔
دوسری جانب اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں سپہ سالار کے ساتھ شہید کی نمازہ جنازہ میں شریک ہوا، لیفٹیننٹ کرنل جنید شہید نے بہادری اور شجاعت کی تاریخ رقم کی، انہوں نے فتنۃالخوارج کے 19 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح شہید میجر سبطین حیدر کی نماز جنازہ میں شرکت کی، شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات میں ان کا جذبہ لائق تحسین تھا، شہداء کے اہل خانہ نے کہا ملک کی خاطر ہر قربانی دیں گے ۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ دوست نما دشمن خوارج افغانستان سے آکر دہشت گردی کرتے ہیں، جس ملک نے ان کو عزت دی اس کے خلاف دشمنی کر رہے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی، اب فیصلے کا وقت آچکا ہے، اب دہشت گردی سے متعلق ٹھوس فیصلے کرنے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی کا سر نہ کُچلا تو سب کی محنت رائیگاں چلی جائے گی، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اب مزید انتظار نہیں کرسکتے، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا ۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ 24 کروڑ عوام مکمل طور پر یکسو ہیں کہ ان خوارج کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹرمپ نے ملاقات میں کہا کہ غزہ میں فی الفور جنگ بندی ہونی چاہیے اور اس کے لیے میں آپ کی مدد چاہتا ہوں، اور انہوں ( ٹرمپ ) نے کہا کہ میں نے اسرائیل کو متنبہ کردیا ہے مغربی کنارہ کبھی الگ نہیں ہوگا ۔