وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے 20 ارب روپے کا نقصان ہوا، ہمیں فوری طور پر 7 ارب روپے درکار ہیں، گلگت بلتستان میں امدادی سرگریوں کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے اور 7 ارب روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے متاثرہ علاقوں کے دورے کی درخواست بھی کی ہے ۔
گلگت (ندیم خان) پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے کہا کہ اب تک قدرتی آفت کے باعث 10 افراد جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو چکے ہیں، اس قدرتی آفت سے گلگت بلتستان کے سات اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سیلاب سے مجموعی طور پر 20 ارب روپے سے زائد کے نقصانات ہوئے ہیں جن میں 300 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 200 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا مزید کہنا تھا کہ قدرتی آفت کے دوران 20 کلومیٹر طویل شاہراہ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ پانی، بجلی اور مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ہو چکا ہے ۔
حاجی گلبر خان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بحالی کے عمل کے لیے فوری طور پر 7 ارب روپے فراہم کیے جائیں تاکہ متاثرین کی مدد ممکن بنائی جا سکے، صوبائی حکومت کے وسائل ناکافی ہیں اور اس پیمانے کی تباہی کا ازالہ ہمارے بس سے باہر ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف کو بھی سیلاب کی سنگینی سے آگاہ کرنے کے لیے خط لکھا ہے اور وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں تاکہ زمینی حقائق کا جائزہ لیا جا سکے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اور اس کٹھن گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا ۔