گلگت: دریائے گلگت دریائے ہنزہ اور دریائے سکردو میں پانی کم ترین لیول پر پہنچ گیا،تینوں دریا جو مل کے دریائے سندھ بن جاتے ہیں چھوٹے نالے جیسے دکھائی دیتے ہیں،
اپریل کے مہینے میں گرمی بڑھنے باعث پہاڑوں پر موجود گلیشیر پگلنا شروع ہوجائیں گے جس کے بعد دریاوں اور ندی نالوں میں پانی کی مقدار زیادہ ہونا شروع ہو جائے گی،چونکہ موجودہ سال گلگت بلتستان میں برف باری اور بارش پچیس سے تیس فی صد کم ہوئی ہیں اس لئے اس سال گرمیوں میں دریاوں اور ندی نالوں میں پانی توقع سے کم آنے کا خطرہ ہی-ماہرین برف باری اور بارش کی کمی کو گلوبل وارمنگ باعث موسم میں تبدیلی قرار دے رہے ہیں جوکہ ملک میں خشک سالی کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں-دوسری طرف جس سال برف باری کم ہو جائے اس سال گرمی زیادہ ہوتی ہے جس سے محفوظ گلیشیر تیزی سے ملٹ ہو جاتے ہیں-ماہرین ارضیات کے مطابق گلوبل وارمنگ کی بنیادی وجہ زہریلی گیسوں کا زیادہ مقدار میں اخراج اور جنگلات کم ہونا بتاتے ہیں اگر ہم نے اپنے کل کو محفوظ کرنا ہے تو ہمیں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور جنگلات میں اضافہ کرنا ہو گا –