مظفرآباد: سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھو کھر کی جعلی باشندہ ریاست کے حامل ممبران اسمبلی کے خلاف دائر رٹ پٹیشن آخری مرحلے میں داخل، رٹ پٹیشن میں طاہر کھوکھر نے ایم ایل ایز دیوان غلام محی الدین، عاصم شریف ، ریاض احمد ، جاوید بٹ کے باشندہ ریاست کو چیلنج کیا تھا کہ یہ خلاف قواعد بنائے گئے ہیں۔ ان کے باشندہ ریاست جعلی ہیں جس پر معزز عدالت نے ڈپٹی کمشنر بحالیات میرپور کو ان ایم ایل ایز کے سٹیٹ سبجیکٹ کی انکوائری کا حکم دیا تھا جس کی تعمیل کرتے ہوئے انہوں نے تمام فریقین کو سنا اور ان کو اپنے باشندہ ریاست اور کشمیری مہاجرین ثابت کرنے کے لیئے ثبوت فراہم کرنے کا موقع دیا جس کی انکوائری مکمل کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بحالیات میرپور نے اپنی انکوائری رپورٹ معزز عدالت میں جمع کرادی۔
رٹ پٹیشن میں چار ممبران اسمبلی کے خلاف طاہر کھوکھر کی رٹ پٹیشن جب کہ ایم ایل اے عاصم شریف کے خلاف سابق وزیر شوکت شاہ نے رٹ پٹیشن دائر کی ہوئی ہیں ، اس کیس میں سابق وزیر محمد طاہر کھوکھر کی جانب سے سینئر قانون دان میر شرافت ایڈوکیٹ کیس کی پیروی کرتے رہے اب جب اس کیس کی انکوائری رپورٹ مکمل ہو کر معزز عدالت میں آچکی ہے جس کا آئندہ چند روز میں کسی بھی وقت فیصلہ آجائے گا ، اس رٹ پٹیشن میں طاہر کھوکھر ان ایم ایل ایز کے باشندہ کو چیلنج کیا جس کے تحت ایم ایل اے عاصم شریف جو کہ اس وقت وزیر بھی ہیں امرتسر کے رہائشی ہیں اور انہوں نے حکومت پاکستان سے کلیم بھی حاصل کیا ہے جائیداد بھی لی ہوئی ہے اور اقرار کیا ہے ہم کشمیری نہیں بلکہ امرتسر کے رہائشی ہیں ، دیوان غلام محی الدین نے اپنے والد کے سٹیٹ سبجیکٹ کو استعمال کرتے ہوئے اپنا باشندہ ریاست بنوایا ہے جو کہ جعلی ہے اس کی کوئی مثل موجودنہیں ہے جس کی رپورٹ متعلقہ ڈپٹی کمشنر دے چکے ہیں اس کا باشندہ ریاست خلاف قواعد سیاسی اثر رسوخ پر بنایا گیا گیا اس سے قبل دیوان غلام محی الدین نے اپنے سسر اور سسرالیوں کے باشندہ ریاست بنائے تھے جو کے لاہور کے مقامی شہری ہیں کو کینسل کیا جا چکا ہے جس کی رپورٹ کیس کے ہمراہ لف ہذا ہے ۔